ممبئی، 16؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )ممبئی ہائی کورٹ نے شہر میں میونسپل کارپوریشن کے اسکولوں میں یوگا اور سوریہ نمسکار کو لازمی بنانے کے لیے تجویز کے نفاذ پر عبوری روک لگانے سے آج انکار کر دیا اور کہا کہ یہ صرف ایک مشق ہے جو جسم کے لیے مفید ہے۔سماجی کارکن مسعود انصاری نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کرکے 23؍اگست کو ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)کی طرف سے منظور کی گئی تجویز کو چیلنج کیا تھا۔اس میں کہا گیا تھا کہ اس تجویز سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو تی ہے اور بدنیتی پر مبنی ہے۔درخواست گزار کے مطابق بی ایم سی کی طر ف سے چلائے جانے والے اسکولوں میں پڑھنے والے بچے معاشرے کے غریب طبقے سے آتے ہیں اور تمام مذہب، ذات اور کمیونٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں،حالانکہ چیف جسٹس منجلا چیلو ر اور جسٹس ایم ایس سونک کی بنچ نے کہا کہ لوگوں کو صرف اس کے نام سوریہ نمسکار کو نہیں دیکھنا چاہیے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ نام پر نہیں جائیے، یہ ایک طرح کی مشق ہے جو جسم کے لیے اچھی ہوتی ہے۔ہائی کورٹ نے اگلی سماعت کے لیے دو ہفتے بعد کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے تجویز کے نفاذ پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا۔درخواست گزار کی وکیل انجلی اوستھی نے آج دلیل دی کہ نابالغ بچوں سے روزانہ سوریہ نمسکار کی توقع نہیں کی جا سکتی جس میں 12آسن ہوتے ہیں۔اس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ اس دلیل پر بعد میں غورکرے گا اور یہ پتہ لگانے کے لیے ایک رپورٹ منگوائے گا کہ کیا نابالغ سوریہ نمسکار کر سکتے ہیں یا نہیں۔